Tuesday, March 8, 2022

The Cage Of Love By Romaisa Deniyal Complete Novel Download

The Cage Of Love By Romaisa Deniyal Complete Novel Download 


Below And Get This Novel Complete 

Read This Novel Some Scene Hope U Loved This And Buy It Only Just 100 Rupees,,

کب سے اس گھر میں موجود ایک سفید رنگ کے گھٹنوں تک فراک میں موجود لڑکی لکڑی کے بنے فرش پر ادھر اسے اًدھر چلے جا رہی تھی بار بار وہ دیوار پر لگی بڑی سی گھڑی کو غور سے دیکھے جاۓ اس لڑکی کی حالت سے یہ بات تو صاف واضح دیکھائ دے رہی تھی کی کسی کے آنے کا اسے بےصبری سے انتظار تھا 

لیکن دو منٹ بعد اس کا انتظار ختم ہو ہی گیا کسی کے اس گھر کے اندر سے باہر جانے والے دروازے کو کھولے خود اندر داخل ہوتے ہوۓ 

وہ شخص اپنی بازو میں بیگ کو پہنے ہوۓ تھا ساتھ ہی ہاتھ میں بھی اس کے بڑا سا سفید رنگ کا شاپر تھا شاید اس میں وہ کچھ کھانے کا سامان لے کر آیا تھا گھر میں آتے دیکھ اس شخص کے قریب وہ دوڑ کر قریب آتی بےچینی سے ت ت تم مجھے یہاں لوک کر کے کیوں گۓ تھے میں اتنی دیر کوشش کرتی رہی لیکن دروازہ نہیں کھولا 

اس لڑکی کے سوال پر وہ بنا کوئ بھی ری اکٹ کیے دروازے کو واپس سے لوک کیے جا رہا تھا 

اس شخص کے اسے اگنور کرنے پر وہ لڑکی ایک مرتبہ پھر سے اسے مخاتب کرتی ماۂک تم سے کچھ پوچھ رہی ہو میں تم مجھے اس گھر میں لوک کر کے کیوں گۓ تھے اور اب بھی یہ لوک لگانے کا کیا مطلب ہے 

دو تین قسم کے اس دروازے کے لوکس کو لگاتے ماۂک کو دیکھتی وہ اس سے گوایا ہوئ لیکن اب کی مرتبہ بھی ماۂک کی طرف سے اسے کسی بھی قسم کا رسپونس نا ملنے پر اس کی بازو کو جھنجوڑتی چیختے ہوۓ تم سے کچھ پوچھ رہی ہو میں جواب دو مجھے 

اس لڑکی کا ماۂک پر چیخنا اسی پر بھاری پڑتا وہ اس کی جانب تیزی سے پلٹتا اس کے چہرے کو اپنے ہاتھوں سے پکڑتا اپنا نشانہ بلکل درست کیے اس کے ہونٹوں کو اپنے لبوں میں لیے پوری شدت کے ساتھ چومنا شروع ہو گیا 

ماۂک کی اس حرکت کو وہ سمبھال نا پاتی پیچھے دیوار کے ساتھ لگ گئ اپنے زبان کو اس لڑکی کی زبان کے ساتھ لپیٹتا وہ پرجوش ہوا چومنے میۂ مصروف تھا 

یہ بات تو صاف دیکھائ دے رہی تھی کی اس پل ماۂک کے اندر اس جوش بھرا ہوا تھا جو کی وہ ٹاۂم کو بنا ویسٹ کیے سارے کا سارا نکال دینا چاہتا تھا 

لیکن ان سب کے لیے وہ لڑکی ہر گز نا تیار تھی اسی وجہ سے وہ بار بار اس کے مضبوط بازیوں کو  اپنے پتلے کمزور ہاتھوں سے دور کرنے کی کوشش کیے جا رہی تھی لیکن اس کا فاۂدہ ہر گز نا ہوا بلکی وہ اپنے ہاتھ جس سے وہ اس کے چہرے کو پکڑے ہوۓ تھا کو چھوڑے نیچے کی جانب لے جانے لگا لیکن اس کا اس لڑکی کو چومنے کا عمل ابھی بھی جاری تھی 

اپنا ہاتھ نیچے کرتے ہی وہ فراک جو کی پہلے سے ہی اس لڑکی کے گھٹنوں تک تھا کو وہ اوپر کیے اس لڑکی کے فراک کے نیچے پہنی چھوٹی سی جالی کی ملبوس پینٹی کے اوپر سے ہی اپنا ہاتھ پھیرنا شروع ہو گیا 

ماۂک کی حرکت اس لڑکی کو تڑپانے کا باعث بنا وہ اچھلتی ہوئ ماۂک کو ایسا نا کرنے کا اشارہ کرنے لگی لیکن وہ شخص اسے تڑپتا دیکھ مزید اپنا ہاتھ اس کی نازک جگہ پر رگڑتا مزید اس کی بےچینی کو بڑھانا شروع ہو گیا 

ماۂک کے ایک تو مسلسل اس کے ہونٹوں کو اپنے لبوں میں قید کیے سانسوں کو روکنے کے ساتھ ساتھ اس کی نازک جگہ پر بھی اپنے ہاتھ سے مسلے جا رہا تھا 

آخر جب اس لڑکی کی سانس اسے مکمل طور پر رکتی دیکھائ دینا شروع ہو گئ اور ماۂک بھی اس کی حالت کو دیکھتا آخر اس کے ہونٹوں کو چھوڑتا خود بھی تیز تیز سانس لینا شروع ہو گیا کیونکی دس منٹ کا یہ عمل اس کی بھی سانس پھولنے کا باعث بنا تھا 

لیکن ابھی بھی وہ اس کی حالت کی بلکل بھی پرواہ نا کیے اسے رانوں سے پکڑے اٹھاتا کسی گڑیا کی مانند اندر کی طرف لے جانا شروع ہو گیا کیونکی اب وہ مزید آگے بڑھنے کا ارادہ رکھتا تھا 

لیکن آخر وہ لڑکی اپنا ہوش سمبھالتی اسے خود کو چھوڑنے کا کہنے لگی لیکن ماۂک بنا روکے سیدھا جاۓ جا رہا تھا اس لڑکی کا چیخنا بھی اس ظالم شخص پر رتی بھر کا بھی فرق پڑنے کا بھی باعث نا بن رہا تھا وہ اسے کمرے میں لے جاتے ہی اسے بیڈ پر پھینکتا اپنی شرٹ کو اتارنے لگا 

ڈر کو چھپاتی آخر وہ ہمت کرتی بستر سے اٹھتی ہوئ تم کیا پاگل ہو چکے ہو ک ک کیا کرنا چاہ رہے ہو ہم اگر تمہارے ساتھ تمہارے گھر میں رہ رہی ہو تو اس کا مطلب یہ نہیں کی تم میرے ساتھ زبردستی کرو مجھے اپنی اس قید میں رکھو  اب تمہارے ساتھ ہر گز نہیں رہنا جا رہی ہو میں یہاں سے بیڈ سے وہ کھڑی ہونے کی خاطر وہاں سے جانے کا فیصلہ کیے اٹھنے لگی تھی 

لیکن ماۂک اس کی مکمل بات کو سنے ایک ہی جھٹکے میں اس کے جبڑے سے پکڑتا شی شی شی تم یہاں پر آئ بےشک اپنی مرضی سے تھی لیکن جاۂو گی میری مرضی سے اور یہ مرضی فل حال تو ہر گز نہیں ہو سکتی 

م م میں تمہیں معلوم ہے اس گھر میں بند کر کے کیوں جاتا ہو جانتی بھی ہو ایک ہی پل وہ وہ برے طریقے سے گرجا جسے سنتی اس لڑکی نے خوف سے اپنی آنکھوں کو بند کر لیا ماۂک اس پل اسے کسی درندے سے کم ہر گز نا دیکھائ دے رہا تھا 

تم جب باہر جاتی ہو تو تمہیں چاہۓ کوئ بھی چیز کیوں نا ہو ان کا تمہاری طرف دیکھنا م م مجھ  سے برداشت کر پانا امپوسبل ہو جاتا ہے 

تم جو پرندوں کو دانہ ڈال کر بےحد خوشی محسوس کرتی تھی و و وہ سب بھی مجھ سے نہیں دیکھا جاتا تھا تمہارا خوش ہونا اداس ہونا صرف اور صرف میرے ساتھ ہی ہونا چاہۓ اس کی نظرے اس لڑکی کو غور سے دیکھنے میں مصروف تھی اس کی باتوں اور حرکتوں سے یہ بات تو واضع دیکھائ دے رہی تھی کی اس لڑکی کے لیے ماۂک کی جنونیت پاگل پن کا روپ لے چکی ہے 

ت ت ت تم د دور رہو ہم دونوں کا کوئ رشتہ نہیں ہے مجبورن اس گھر میں رہنے کے لیے آ گئ اس کا مطلب تم ناجانے کیا لے چکے ہو مجھے تمہارے ساتھ ایک سیکنڈ کے لیے بھی نہیں رہنا ہے آخر ہمت جٹاتی وہ بستر سے اٹھ کھڑی ہوئ 

لیکن برے طریقے سے ماۂک اسے بالوں سے پکڑے وہ واپس کھنچتا اسے بیڈ پر گراۓ شاید تمہیں میری بات سمجھ میں نہیں آئ آئ لو یو محبت کرنے لگا وہ و وہ پہلی مرتبہ جب تمہیں دیکھا تھا تب سے محبت ہو گئ تھی تم سے اپنا ہاتھ وہ ایک مرتبہ پھر سے اس کے فراک کو اوپر کرتا اس کی پہنی اسی سفید رنگ کی پینٹی کو اب کی مرتبہ اپنے ہاتھ سے پکڑے نیچے کی جانب کھسکانے لگا 

وہ لڑکی ماۂک کے اس پر جھکاۂو اور اس کی حرکتوں کے باعث خوف کے مارے سن پڑنا شروع ہو چکی تھی کی کیا اب وہ اس پاگل شخص کی قید میں رہنے والی ہے یا پھر اس کے ساتھ اس سے بھی کچھ زیادہ برا ہونے والا ہے 

2nd sneak peak

فرش پر صوفے کے قریب زخمی وجود میں موجود ایک لڑکی جس کے وجود پر زخموں کے نشانات یہ بات چیخ چیخ کر بتانے کا باعث بن رہے تھے کی اس کے ساتھ ضرور کچھ غلط ہو رہا ہے لیکن اس وجود میں حرکت تب پیدا ہوئ جب کوئ شخص اس گھر کے اندر داخل ہوا وہ سیدھے طریقے سے بیٹھتی اپنے گٹھنوں میں سر دیے تھوڑی سی نظرے اوپر کی جانب کیے اس شخص کے اس کے قریب آنے کا انتظار کرنے لگی 

اس شخص کا خوف بھی اسے بےحد تھا اسی وجہ سے وہ ڈرتی اس کشمکش میں موجود تھی کی آخر آج وہ کیا کرے گا اس کے ساتھ 

لیکن اس کا خوف تب کچھ کم ہوتا دیکھائ دیا جب وہ شخص لڑکھڑاتا ہوا اپنے بیگ کو ساۂڈ پر پھینکے صوفے پر آ گرا 

اس کی ڈولتی چال سے وہ لڑکی یہ بات تو جان چکی تھی کی یہ شخص اپنے ہوش میں نا ہے بلکی شاید اس نے پی رکھی ہے اسی وجہ سے اس کی طرف نظرے کیے وہ غور سے اس کی حالت کا جاۂزہ لینے لگی۔ ۔ ۔ ۔۔ 

،روز کیسی ہو تم اس کے بالوں میں ہاتھ پھیرتا وہ اس سے اس کا حال جاننے لگا 

و و وہ اس شخص کے سوال پر خوف سے لفظوں کو کھاتی ٹ ٹ ٹھیک ہو میں 

ویری ناۂس جب تک یہ ٹھیک ہو میں بولتی ہو تو سکون مل جاتا ہے مجھے چلو اٹھو ادھر آۂو میرے پاس بالوں سے پکڑے وہ اسے کھڑا ہونے کا کہنے لگا 
یوں اپنے بالوں کو کھنچنے اور اس شخص کے روزینہ کو اٹھنے کا کہنے پر وہ اس کے حکم کی تعمیل کرتی اٹھ کھڑی ہوئ 

چلو ادھر آۂو کیونکی آج میں تھوڑا اپنے کنٹرول میں نہیں ہو تو تمہیں ہی آج سب کچھ کرنا ہو گا ادھر آۂو اور میری پینٹ کے بٹن کو کھول کر اسے اتاروں اور بیٹھ جاۂو میری گود میں اس شخص نے مکمل طور پر روزینہ کو گاۂڈ کر دیا تھا کی اسے کیا کیا کرنا ہے 

ماۂک کی حالت کو دیکھتی روزینہ کے دماغ میں ایک نئ سوچ نے اسے امید دلانا شروع کر دیا اور وہ ماۂک کے قریب گھٹنوں کے بل فرش پر بیٹھے خاموشی سے اس کی پینٹ کے بٹن کو کھولنے لگی ساتھ ہی بار بار اس شخص کی بند ہو رہی آنکھوں کی طرف بھی دیکھے جاۓ اسی وجہ سے پینٹ کے بٹن کو کھولتے ہی وہ اس کی آہستہ سے پوکیٹ میں بھی ہاتھ ڈالنے لگی اور خوش قسمتی سے اوپر ہی پڑی چابی اسے مل بھی گئ جسے جلدی سے اس نے اپنے ہاتھ میں پکڑ لیا 

وہ شخص روزینہ کی دیری کو دیکھتا یارر چلو بھی جلدی کرو ادھر آۂو اور بیٹھوں بھی میری گود میں بیزایت سے اب کی مرتبہ وہ بولا تھا جسے سنتی ہی روزینہ اس کے گھٹنے پر ہاتھ رکھے کھڑے ہوئ اور بغیر اسے کچھ کہے دوڑ لگا دی باہر کے دروازے کی جانب 

بار بار پیچھے مڑ کن دیکھتی اس شخص کو اپنے پیچھے نا آتے دیکھ اس کی ہمت مزید بڑھ گئ اور تیزی سے وہ دروازے کو کھولنا شروع ہو گئ 

چابی لگآۓ اس نے ابھی دو لوکس کو ہی کھولا تھا کی تبھی اسے اپنے بالوں کو کسی کے مضبوط ہاتھوں سے برے طریقے سے پیچھے کی طرف کھنچا جو کی ایک پل کے لیے روزینہ کی جان نکالنے کا باعث بنا 

جب اس نے پلٹ کر دیکھا تو ماۂک کو اپنے قریب دیکھا خوف سے کامپتی ت ت تم میں تو چلنے کی بھی ہمت نا تھی تو پھر یہاں پر کیسے آ گۓ روزینہ نے حیرانگی سے پوچھا 

جس کا جواب اسے برے طریقے سے تھپڑ مارنے کی صورت میں ملا جو کی اس کے پہلے سے موجود ہونٹ پر زخم میں ایک مرتبہ پھر سے خون نکالنے کا باعث بنا

اور کھنچتا اسے اپنے ساتھ واپس سے کمرے کی طرف لے جانے لگا

 ساتھ ہی غصے سے وہ بولے جا رہا تھا کی تمہارا یہ ٹیسٹ تھا دیکھنا چاہتا تھا میں کی تم کیا کرو گی جب میں ہوش میں نا ہو گا اور تم فیل ہو گئ اب اس گھٹیا حرکت کے باعث بھاگنے لگی تھی میری حالت کا فاۂدہ اٹھا کر 

روزینہ کی حالت غیر ہو چکی تھی یہ سوچ کی کی ناجانے اب کی مرتبہ وہ اسے کونسی سزا دے گا 

کمرے میں لے جاتے ہی وہ اسے بیڈ پر پھٹکتا کمرے سے باہر چلا گیا 

دو منٹ بعد جب وہ واپس سے کمرے میں آیا تو اس کے ہاتھ میں کچھ سیاہ رنگ کی چیز موجود تھی جسے دیکھتی روزینہ پہلے سے ہی ہاتھ جوڑے م مجھے معاف کر دو ت تم جو بھی کہو گے میں کرو گی لیکن پلیز مجھے مارنا مت اس کی جان پر بن آئ تھی یہ سوچ کر کی کہی ماۂک اسے مارے پیٹے نا کیونکی اب تو وجود میں اس کے ہمت بھی نا بچی تھی کوئ درد سہنے کی 

نو مائ روز کیسی بات کر رہی ہو میں ماروں گا تھوڑا آج تو کچھ سپیشل کرنے کا ڈے ہے یہ دیکھو یہ ہے بیلٹ سپیشل قسم کی روکو تم میں دیکھاتا ہو کی اس سے کیا کیا جاتا ہے بڑے ہی آرام سے چہرے پر مسکراہٹ لاۓ وہ روز کے قریب پہنچا اور اس بیلٹ کو روز کی طرف کیے چلو اپنی بازویوں کو ادھر لے کر آۂو 

روزینہ کی کمر کی جانب وہ روزینہ کی ہی بازویوں کو کیے اس بیلٹ سے باندھنا شروع ہو گیا جسے دیکھتی وہ پیچھے کی جانب دیکھنے کی کوشش کرتی تم کیا کر رہے ہو یہ میرے ہاتھ ایسے کیوں باندھ رہے ہو پلیز چھوڑ دو مجھے 

روز کہا نا کی یہ نیا سٹاۂل ہے رومینس کرنے کا بہت مزہ آۓ گا تمہیں اپنی باتھ مکمل کیے وہ اس کے ہاتھوں کو مضبوطی سے باندھتا اسے پیٹ سے پکڑے گٹنھوں کے بل بیڈ پر بیٹھا دیا بار بار وہ پیچھے کی جانب ماۂک کی طرف دیکھتی پلیز چھوڑ دو مجھے پلیز کی راپ لاگے جاۓ 

جسے مکمل طور پر اگنور کرتا ماۂک اسے بالوں سے پکڑے اس کے سر کو تھوڑا سا پیچھے کیے خآموش ہو جاۂو بہت شوق تھا نا تمہیں یہاں سے مجھ سے دور بھاگنے کا تو اب اس بات کی سزا تو ملے گی 

اپنی بات کو کہنے کے ساتھ ہی وہ اس کے زیب تن کی چھوٹی سی ڈریس کو مزید اوپر کی جانب کرتا اس کے کولہوں کو اپنے ہاتھ سے دبانا شروع ہو گیا روزینہ بلکل انجان تھی کی آخر آج ماۂک اس کے ساتھ کرنے کیا والا ہے 

ہلکے ہلکے سے کولہے کو دبانے کے ساتھ ہی وہ اپنی پینٹ جس کا بٹن پہلے سے ہی کھولا تھا کو نیچے اتارے اسے پیٹ سے پکڑے ایک مرتبہ پھر سے نیچے کھسکاۓ اس کے کولہوں کو اپنے ہاتھ سے پکڑتا ایک ہی جھٹکے میں روزینہ کے منہ سے آہ نکالنے کا باعث بنا ماۂک کی یہ حرکت روزینہ کو تکلیف پہچانے کا باعث بنی تبھی وہ ہلتی ہوئ ماۂک کو ایسا کہنے سے رکنے کا کہنے لگی 

ہاتھوں کو بندھے ہونے کے باعث وہ خود بھی کچھ نا کر پا رہی تھی 

اسی وجہ سے ماۂک اس کے کولہے پر زور سے ہاتھ کو مارتا ہلنا بند کرو کہے ایک مرتبہ پھر سے وہی عمل دوہرانے لگا جس کے باعث روزینہ روتی ہوئ بےبس سی بیڈ پر اپنے چہرے کو روکتی رونے لگی کیونکی اس کے علاوہ وہ کر بھی کیا سکتی تھی 

لیکن روزینہ کی بیک ساۂڈ کو ماۂک نے پکڑے اوپر ہی کیا ہوا تھا اور اپنے عمل میں تیزی لاتا ۔ ۔  
Read Carefully

The Cage Of Love Complete Pdf Purchase Now,,,,
Rs: 100
1 Item ::
Send Msg On This Gmail And We Send Full instructions How U Can Buy This,,,,
Thanks For Coming If U Have Any Problam Contact us In This Gmail

Contect Us and buy novel

Click And Buy


Or

👇👇👇👇👇👇🙃🙃🙃

Click Me To Get Novel


 

No comments:

Post a Comment

Subscribe For E.Book

Comments

Contact Us

Name

Email *

Message *