Mareez E Ishq Ho Main By Malisha Rana Complete Novel Pdf Download
Below and Get This Novel Easily
We Share U This Novel Some Scene Hope U Love It And Buy This Novel In Just 200 Rupees,,,
Force marriage base kidnapping base and full of twist romantic novel
MAREEZ E ISHQ HON MAIN
Malisha Rana
1st Sneak Peak
رات کے دوسرے پہر وہ نازک سا وجود بہت تیزی سے سنسان سڑک پر بھاگ رہی تھی ، خراب موسم کے باعث ھونے والی بارش کے علاؤہ چمک رہی بجلی بھی اس کے قدم بڑھنے سے روک نا پائی۔۔۔۔۔
وجود مکمل ٹھنڈ میں بھیگنے کی وجہ سے کانپنے لگا تھا ، گیلے کپڑوں میں اس کا زخمی بدن بہت حد تک عیاں ھوتے اس پر بہتے لحمات اور ظلمات کی نشاندہی کر رہے تھے۔۔۔۔
ان سب پر حاوی وہ خوف تھا جس سے پیچھا چھڑاونے کی خاطر وہ طوفان کا سینہ چیرتی ننگے پاؤں کب سے دھوڑتی خود کی عزت اور جان کی حفاظت کے لیے بہت نکل جانے کا ارادہ رکھتی تھی۔۔۔۔
اچانک بادل کی گرج ایک پل کو اس کا دل بند کر دینے کا سبب بنی خوف سے سڑک ہر بیٹھ کر اس نے اپنے کانوں پر ھاتھ رکھ اس شور کو ختم کرنے کی ناکام سی کوشش کی ، درد کی شدت سے اسکی ٹانگیں اب مزید ساتھ دینے سے انکاری تھیں۔۔۔۔
لمبے لمبے سانس لیتی وہ ہر سانس کے ساتھ اس شخص سے خود کی حفاظت کی دعا کرتی بے بسی سے رو پڑی بامشکل 5 منٹ ہی گزرے ھوں گے جب اچانک اپنے تعاقب سے خود کے وجود پر پڑنے والی ھیڈ لائٹس اسے بامشکل خود کو گھسٹتے ھوئے پھر سے بھاگنے پر مجبور کر گئیں۔۔۔۔
سڑک کی سختی اس نازک لڑکی کے پاؤں چھلنی کر چکی تھی جن سے باقاعدہ خون بھی رسنے لگا ، ہمت کا دامن تھامے وہ ابھی تک اپنی کوشش جاری رکھے اس شخص کے سائے سے بھی چھپ جانے کا ارداہ تھا اسکا۔۔۔۔
اسے واپس گھر جانا تھا اپنے اس شخص کی قید سے رہائی کتنی اذیت سہنے کے بعد آج ملی تھی اسے ، اب دوبارہ وہ اس شخص کی ہوس اس کی درندگی سہنے کی سکت نا رکھتی تھی اس سے بہتر اسے موت کو گلے لگانا لگتا مگر اسے جینا تھا وہ مر نہیں سکتی تھی۔۔۔۔
اپنی ہی سوچوں میں گم وہ تھکن سے چور ھو کر زخمی پاؤں کے ہمراہ چکرا کر ڈولتی ھوئی گرنے کے قریب تھی جب اسے دور ایک فون بوتھ کسی امید کی کرن سے کم محسوس نا ھوا۔۔۔۔
ہمت جٹاتے ایک نظر اپنے پیچھے دور کہیں رہ گئ گاڑی کو دیکھ کر تیزی سے وہ اس فون بوتھ میں گھس گئی اور دروازہ لاک کر لیا ابھی وہ اپنے ھاتھ لاک سے ہٹا کر نیچے بھی نا کر پائی تھی جب اسے وہی شخص اپنی گاری سمیت ادھر آتا نظر آیا۔۔۔۔
اس کی گاڑی کی ھیڈ لائٹس پھر سے اسکے وجود کو عیاں کر گئیں ، خوف سے کانپتی وہ جھٹ سے نیچے بیٹھ کر چھپننے کی کوشش میں مصروف ھو گئی ، مضبوطی سے اپنے لبوں کو ھاتھ رکھے دبا کر بے ترتیب سانسوں سمیت وہ اس شخص سے پناہ کی دعائیں کرنے لگی۔۔۔۔
ناجانے وہ اسے دیکھ نا پایا تھا شاید اس کی دعائیں قبول ھو گئیں جو وہ گاڑی فون بوتھ سے بہت آگے نکل گئی یہ بات کتنا ہی سکون اتار گئی تھی اس کے بے چین خوفزدہ دل اور زخمی وجود میں۔۔۔۔
5 منٹ تک لمبے لمبے سانس لیتی وہ خود کو کمپوز کرنے کے بعد گھٹنوں کے بل بیٹھتی رسیور اٹھائے کسی کو کال کرنے لگی مگر بدلے میں پیسے موجود نا تھے اس کے پاس جس وجہ سے کال نمبر پرس کرنے کے باوجود ھو نا رہی تھی ، پریشانی سے وہ اپنے اللّٰہ سے مدد طلب کرتی بار بار نمبر پرس کرتی رہی اچانک اس کے زخمی پاؤں لڑکھڑا گئے اور وہ ایک سمت گر گئی۔۔۔۔
تکیلف تو ھوئی اسے ایک ہلکی سی سسکی بھی لبوں سے ادا ھوئی مگر ان احساسات پر حاوی ایک خوشی تھی اس کے ھاتھ تلے آیا 5 روپے کا سکہ جو شاید کسی سے یہاں گر گیا ھو گا ، یہ بھی اس کی دعا ہی رنگ لائی تھی۔۔۔۔
زخمی بری طرح دانتوں سے کاٹے گئے لبوں پر ایک بھرپور مسکراہٹ پھیل گئی ، شکر ادا کرتی وہ تیزی سے سکہ ڈالے نمبر پرس کرنے لگی۔۔۔۔
دوسری سے تیسری بیل جا رہی تھی مگر کوئی رسیو نا کر رہا تھا مگر چوتھی بیل پر کال پک کر لی گئی ، مقابل کی آواز سن وہ سکون کی سانس بھرتی پھر سے مسکرا پڑی۔۔۔۔
اس سے پہلے وہ کچھ بول پاتی وہی شخص اسے اپنی دائیں سمت فون بوتھ کے باہر کھڑا غور سے اسے ہی دیکھتا نظر آیا ناجانے کب سے کھڑا وہ اس کی حرکات نوٹ کر رہا تھا جس کے لبوں پر اب شیطانی مسکراہٹ احاطہ کر گئی تھی۔۔۔
" ھیلو ھیلو ، ھیلپ می پلیز ، یہ مار دے گا مج۔۔۔۔"
اسے شخص پر نظر پڑتے ہی تیزی سے بولتی وہ مدد کی پکار لگانے لگی اچانک ایک ٹھوکر ریسد کرنے سے فون بوتھ کا لاک کیا گیا دروازہ کھل گیا۔۔۔۔
وہ شخص فوراً اندر داخل ھوا اور بالوں سے پکڑ گھسیٹتے ھوئے اس لڑکی کو اپنے ساتھ لیجانے لگا ، رسیور بری طرح اسکے ھاتھوں سے چھوٹ کر ھوا میں لٹکنے لگا تھا جبکہ وہاں سے آنے والی مقابل کی آواز اس کا دل چھیر دینے کا باعث بن رہی تھی اگلے لحمات کا سوچ کر ہی اس معصوم کی روح تک فنا ھونے لگا یہ ظالم شخص اب اس کے جرم کی نا جانے کیا سزا تجویز کرتا اسے۔۔۔۔
MAREEZ E ISHQ HON MAIN
Malisha Rana
2nd Sneak Peak
یہ ایک بہت وسیع بے حد خوبصورت کمرا تھا جہاں موجود موم بتیاں ہلکی روشنی پھیلائے اندھیرے کو چیرتے اسے روشن کیے ھوئی تھی۔۔۔۔
اچانک کمرے کے وسط میں پڑے بیڈ پر لیٹے وجود میں ہلکی سی جنبش پیدا ہوئی ، قریب زمین پر بیٹھے ٹکٹی باندھے شخص نے جب یہ دیکھا تو فوراً سیدھا ھوتے زبان کی مدد سے اپنی خشک لبوں کو تر کرتا وہ اپنے پیشانی پر بکھرے بھورے سلکی لمبے بالوں کو ھاتھوں سے سنوارنے لگا۔۔۔۔
" ت۔۔۔ت۔۔۔تم ، ٹ۔۔۔ٹھیک تو ہو۔۔۔۔؟؟؟
اس وجود کے ہاتھ کو نرمی سے چھوتے وہ اس کی خیریت دریافت کرنے لگا بدلے میں اس نازک جان نے بامشکل اپنی سوجھی ھوئی سرخ ڈوروں سے لبریز آنکھیں کھولیں اور نظروں کا رخ اس ظالم کی جانب کیا۔۔۔۔
سرد ہلکے سے لرز رھے ھاتھوں سے وہ بار بار اس لڑکی کے ہاتھ کو پکڑنے کی کوشش کرتا جو بیڈ پر بے سدھ پڑا تھا مگر پھر ہر مرتبہ کسی خوف کے زیر اثر خود کو روک لیتا وہ۔۔۔۔
" آ۔۔۔آ۔۔۔آ۔۔۔آئی ایم سوری ہانی ، و۔۔۔و۔۔۔وہ م۔۔۔میں وہ سب کرنا نہیں چاہتا تھا ، آئی سویر ، بٹ ، آئی ڈونٹ نو ، م۔۔۔۔مجھے کل رات کیا ہو گیا جو وہ سب ، ی۔۔۔ی۔۔۔یہ ج۔۔۔ج۔۔۔جو میرا مائنڈ نا ہانی ، کل رات مجھے اس میں بہت جلن محسوس ہو رہی تھی آئی فیل یہ پھٹ جائے گا ، تب پھر مجھے کچھ سمجھ نا آیا ، ادروائز آئی لو یو ہانی ، پ۔۔۔۔پلیز مجھے معاف کر دو۔۔۔۔"
فرش پر اس کے پاؤں کے قریب گرے دوپٹے کو اٹھاتا وہ کپکپاتے لبوں سے معذرت کرتے ہائشہ کے قریب اسے رکھ چکا تھا۔۔۔۔
اس کمزور وجود میں اتنی ہمت بھی باقی نا تھی کہ وہ اس شخص پر غصہ بھی کر سکے ، کوئی شکوہ شکایت بھی لبوں سے ادا نا کر پائی تھی وہ۔۔۔۔
مکمل خاموشی محسوس کرتے آخر میں وہ شخص خود ہی زمین سے اٹھ کر کھڑا ہوتا اس کے چہرے کو بے قرار نظروں سے دیکھتا گویا ھوا۔۔۔۔
" سے سم تھنگ یار پلیز ، م۔۔۔۔مجھے ڈانٹ دو ، مار لو کچھ تو کرو ، تمہاری خاموشی مجھے اذیت پہنچا رہی ھے ، تکلیف برادشت نہیں ھوتی مجھ سے ہائشہ جانتی ھو نا تم۔۔۔۔"
اس شخص کے چیخنے سے پورا کمرہ گونج اٹھا وہیں وہ خود بھی سہم چکی تھی اس کے غضب سے ، کتنے ہی آنسو اس کی پلکوں کی باڑ توڑے نرم و ملائم گالوں پر پھیل گئے جنہیں ھاتھ کی پشت سے بے دردی سے اس نے پونچھ ڈالا۔۔۔
" کیوں کروں میں ایسے بولو ، کل رات تم پر غصہ کرنے کی سزا میری عزت میرے وجود کو نوچنے ، میری روح تک کو فنا ھوتے مل چکی ھے مجھے ، اب اور کیا چاہتے ہو تم ، کر تو لیا اپنا مقصد حاصل پھر کیوں موجود ھو یہاں۔۔۔۔؟؟؟
اب اس میں بھی کافی ہمت آ چکی تھی جس بات کا اسے ڈر تھا وہ سب تو کل رات کو بیت چکا تھا اس کے ساتھ ، ویسے بھی ایک با ہمت لڑکی تھی وہ۔۔۔۔
" آئی سے سوری ہانی پلیز فار گیو می ، تم جانتی بھی ھو جب مجھے غصہ آتا ہے کچھ بھی سوچ سمجھ نہیں پاتا میں ، بالکل پاگل ھو جاتا ھوں تب تم خاموش ہو جایا کرو ، بعد میں ٹھیک ھو جاتا ھوں میں ، محبت بھی تو کرتا ھوں تم سے۔۔۔۔"
بیڈ پر اسکے قریب بیٹھتا وہ شخص ہائشہ کے ہاتھ کو نرمی سے پکڑے اپنی صفائی پیش کرنے لگا ، ایک نفرت بھری نگاہ اسکے صبیح روشن چہرے پر ڈالتی وہ بری طرح اپنے ہاتھ کو جھڑکتے اس سے دور کر چکی تھی۔۔۔۔
" اپنے ان گندے ہاتھوں کو مجھ سے دور رکھو ، آئی ہیٹ یو سنا تم نے آئی ہیٹ یو ، کیا سوچ رہے ہو تم ، معافی مانگنے کا ڈرامہ کر کے واپس پہلے جیسا کر دو گے سب ، بھول جاوں گی میں سبکچھ ، بالکل نہیں ایسا کبھی نہیں ھو گا تمہارے لیے میرے دل میں موجود نفرت مزید پروان چڑھی ھے سمجھے ، کبھی معاف نہیں کروں گی تمہیں۔۔۔۔"
اپنی محبت کی طرف سے خود کو دھتکارنا ، اس کی نفرت سہہ پانا آخر کہاں اس محبت میں پاگل انسان کے بس کی بات تھی ، چیختے ھوئے وہ اٹھ کھڑا ھوا اور مٹھیوں میں اپنے بال جکڑے بے دردی سے انہیں نوچتا وہ اسے خوفزدہ کر گیا ، اگلے ہی پل ہائشہ کی زبان کو قفل لگا نظریں جھکائے وہ اپنے سہم چکے دل کو سنبھالنے کے جتن کرنے لگی۔۔۔۔
" سب بہت ھو گیا کب سے معافی مانگے جا رہا ہوں ، سمجھ نہیں آ رہی تجھے ، بیوی ہو تم میری حق ہے یہ میرا ، قریب آ بھی گیا تو کونسا جرم کر دیا میں نے ، پھر بھی میں ہی قصور وار کیسے بولو ، پہلی مرتبہ کا ڈر نکل چکا ھے تمہارا اب کوئی مسلہ نہیں ھونا چاھیے۔۔۔۔"
ایک جھکٹے سے دوبارہ اس کے قریب ھوتے وہ اس کے چہرے پر جھکتا سیاہ خوف کے باعث پھیلی آنکھوں میں گھورتے اسے وارن کرنے لگا۔۔۔
" اٹھو اور جا کر شاور لو ، و۔۔۔و۔۔۔ورنہ میرے دماغ کے کیڑے ، پ۔۔۔پ۔۔۔پھر سے مجھے تنگ کرنے لگیں گے ، اینڈ آئی ڈونٹ نو اب وہ کیا کروائیں مجھ سے۔۔۔۔"
اس شخص کی باتیں سنتی خوفزدہ ھوتے جلدی سے اپنے وجود کو ڈھانپتی وہ اٹھ کر وہاں سے جانے لگی ، اس سے پہلے وہ اپنے پاؤں زمین پر رکھ پاتی اسے اپنی بازو اس ظالم کی گرفت میں محسوس ھوئی ، نا جانے وہ اب کیا کرنے کا ارادہ رکھتا تھا۔۔۔۔
Read Carefully
Mareez E Ishq Ho Main Complete Novel Pdf Purchase Now,,,,
Rs: 200
1 Item ::
Send Msg On This Gmail And We Send Full instructions How U Can Buy This,,,,
Thanks For Coming If U Have Any Problam Contact us In This Gmail
Mareez E Ishq Ho Main Complete Novel Pdf Purchase Now,,,,
Rs: 200
1 Item ::
Send Msg On This Gmail And We Send Full instructions How U Can Buy This,,,,
Thanks For Coming If U Have Any Problam Contact us In This Gmail
👇👇👇👇👇👇🙃🙃🙃
No comments:
Post a Comment