Below And Buy This Novel In 700 Rupees,
Most Romantic Force Marriage Complete Novel,
This Novel Some Scenes Hope U Love It And Buy This,
LAMS E AASHQUI
Malisha Rana
اسے کمرے میں آتے دیکھ وہ تیزی سے اس کے قریب ھوئی ارادہ بات یا ایک قسم کی منت کرنے کا تھا ، کب سے انتظار کر رہی تھی وہ اسکا ، جبکہ ارحم اسے پر شوق نظروں سے دیکھنے لگا تھا۔۔۔
" م۔۔۔م۔۔مبھے معاف کر دیں پلیز اور ی۔۔۔ی۔۔یہ جو میرے ہاتھ میں آپ نے پہنائی ہے اس چيز کو اتار دیں ، م۔۔۔مجھے بہت تکلیف ھو رہی ھے ، ج۔۔۔جب بھی میں حرکت کرتی ہوں تو اس کی وجہ سے کرنٹ لگتا ہے مجھے۔۔۔۔"
اسکا ارحم کے آگے گڑگڑانا اس ظالم شخص کے عنابی لبوں پر یک طرفہ مسکراہٹ بکھیر گیا ، مزید تکبر در آیا تھا اس کے صبیح چہرے پر۔۔۔۔
" تم واقعی میں یہ کرنا چاہتی ہو کیونکہ یہ بات تو تمہیں یاد ہو گی ہی میں نے کیا کہا تھا تم سے ، یہ چیز جب تک تمہارے ہاتھ پر رہے گی میں تمہارے قریب نہیں آؤں گا اور میری شرط با خوشی قبول کی تھی تم نے ، تو پھر اب کیا ہوا کیا اب تم راضی ہو میرے قریب آنے کے لیے۔۔۔۔"
اس کے سوال پر وہ ویسے ہی خاموش رہی اس کی یہ حرکت خاص پسند نا آئی رانا ارحم کو۔۔۔
" ٹھیک ہے پھر پہنے رکھو اسے اپنے ہاتھ پر , شاید اس کی تکلیف تمہیں میری دی جانے والی محبت سے کم لگتی ہو۔۔۔۔"
غصے سے بولتا وہ واپسی کو پلٹا تھا۔۔۔
" ن۔۔۔ن۔۔۔نہیں م۔۔میں راضی ہوں۔۔۔"
ایک مرتبہ پھر سے کرنٹ لگنے کی وجہ سے وہ درد سے تڑپتی فوراً سے ہاں کہنے لگی جسے سنتا وہ قہقہ لگاۓ ہسنے لگا۔۔۔۔
" تو پھر پہلے اتنا ڈرامہ کیوں کیا ، مجھے اور خود کو اتنا کیوں تڑپایا میری جان۔۔۔۔"
چابی اپنی جیب سے نکالے وہ اس کے قریب آتا اس کے ہاتھ پر بندھی اس گھڑی نما چیز کو کھولنے لگا اس گھڑی کے اپنے ھاتھ سے دور گرتے ہی وہ سکون کی سانس لیتی اپنے ہاتھ کو ہلانے جلانے لگی مگر ارحم اسے صرف عجیب نظروں سے گھور رہا تھا۔۔۔
" خوش ہو چکی ہو تم ، اپنی کہی بات یاد تو ہو گی ہی تمہیں کیونکہ میں تو اپنا ہر کہا بہت اچھے طریقے سے یاد رکھتا ہوں ، تم نے جو میری انسلٹ کی یہ بات میرے دل و دماغ پر چھپ چکی ھے جسے مٹانا اب تمہارا کام ہے۔۔۔۔"
وہ حیران ہوتی اس کے چہرے کی طرف معصومیت سے دیکھنے لگی کہ آخر اس کا مطلب کیا ہے اچانک وہ صنم کو گردن سے پکڑے اپنے مزید قریب کرتا زمین پر اس کے سامنے گھٹنوں کے بل بیٹھنے کا کہنے لگا وہ بھی خاموشی سے ویسا ہی کرنے لگی تھی۔۔۔
جانتی جو تھی اس کی کسی بھی حکم کی تعمیل نا کرنے کا نتیجہ کس صورت نکلتا ھے۔۔۔
" میرے آگے تم بھیک مانگو گی ، مجھ سے کہو گی پلیز میں آپکے آگے منت کرتی ہوں مجھے اپنی محبت کی آگ میں جلا دو ، مرے جا رہی ہوں میں آپکو پانے کی خاطر کسی بھی جد تک جا سکتی ہوں میں۔۔۔۔"
اس کی بات سن وہ حیرت زدہ نظروں سے اوپر سر اٹھائے اس کی وحشت زدہ آنکھوں میں دیکھنے لگی کہ آخر یہ سب کرنے سے اسے کیا حاصل ہو جاۓ گا۔۔۔
" تم سے کچھ کہہ رہا ہوں میں ، کرو وہ۔۔۔۔"
اس کے ایک مرتبہ پھر سے زور سے گرجنے پر وہ ناچاہتے ہوۓ بھی وہی الفاظ رپیٹ کرنے لگی کتنی فاتحانہ مسکراہٹ پھیل گئی تھی اس شخص کے چہرے پر۔۔۔
" اوکے آئی ڈو اٹ ، کھولو میری جینز کے بٹن کو ، آج سب کچھ تم ہی کرو گی ، تم ہی میرے اندر جوش پیدا کرو گی اتنا جوش جو کہ دو دن کی کسر کو پورا کر سکے۔۔۔"
اپنے دانت پیستا وہ اسے خوفزدہ کر گیا تھا۔۔۔
" ک۔۔۔ک۔۔۔کیا مطلب ھے آپکا۔۔۔؟؟؟
کانپتے ھوئے صنم نے اس سے سوال کیا وہ سمجھ ہی تو نہیں پا رہی وہ کروانا کیا چاہتا تھا اس سے۔۔۔
" جتنا کہا ہے وہ کرو ، جلدی۔۔۔۔"
اس کے کہنے پر کانپتے ہاتھوں سے ویسے ہی اس کے آگے زمین پر گھٹنوں کے بل بیٹھی وہ اس کی جینز کے بٹن کو کھولنے لگی ، بٹن کے کھولتے ہی اس نے اسے اتارنے کا کہا ، اپنے لب بھینچتے آنکھوں کو بند کیے وہ اسے نیچے کی صرف کھسکانے لگی ، گھٹنوں تک جینز کے اتر جانے کے بعد وہ اسے بالوں سے پکڑے دوبارہ کھڑا کرنے لگا۔۔۔
"اب تمہاری باری , وہاں بیٹھا ہوں میں تم اپنے کپڑوں کو اتاروں میرے سامنے اور میرے اندر گرمی پیدا کرنے کی کوشش کرو۔۔۔۔"
اپنے پیروں سے جینز کو نکالتا دور پھینک وہ اسے نیا حکم دیتے دور صوفے پر جا کر بیٹھ گیا ، رونے والی شکل بناتی وہ اپنے بند ھو رھے دل کے ساتھ ھاتھ اوپر کیے اپنی شرٹ کو اتارنے لگی ، پرسکون سا گردن پر ہاتھ رکھے وہ بڑے ہی غور سے اسے دیکھ رہا تھا۔۔۔
شرٹ اتار کر وہ سر جھکائے اپنے ٹراؤزر کو بھی اترنے لگی ، اس کا دل اس وقت پھوٹ پھوٹ کر رو دینے کو کر رہا تھا مگر وہ جانتی تھی یہ ظالم شخص اس کے آنسوؤں سے کتنا چڑتا ھے۔۔۔
اپنے کپڑے اتار وہ اب صرف سیاہ برا اور پینٹی میں موجود تھی ، بدن کو ھاتھوں سے چھپانے کی کوشش میں مصروف ھو گئی تھی وہ وہیں وہ شخص اپنی آنکھوں کو چھوٹا کیے اسے ہی گھور رہا تھا۔۔۔
" سب کپرے اتارو ،جلدی اور میرے پاس آؤ۔۔۔۔"
اس نئے حکم پر وہ پھر سے اپنے سن ھو رھے ھاتھوں سے ھاتھ پیچھے لے جاتی برا کا ہک کھول کر سٹیپ کو اتارنے لگی ، اس وقت وہ اپنی آنکھوں کو بند کر چکی تھی ، اگلے ہی پل اس کے سیاہ برا فرش پر گر گئی اور اب وہ ھاتھ نیچے کیے اپنی پینٹی کو بھی اتارنے لگی تھی جو دیکھتے ہی دیکھتے پیروں سے نکالتی مضبوطی سے لب بھینچے کھڑی ھو گئی وہ ، اس کی کوشش تھی بازؤوں سے اپنے وجود کو چھپا لے مگر ایسا کہاں ممکن تھا۔۔۔۔
ارحم اپنے دانتوں سے نچلے لب کو دباتا اس کے وجود کا گویا اپنی آنکھوں سے ایکس رے کر رہا تھا۔۔۔
" جلدی آؤ میرے پاس گود میں بیٹھو میری۔۔۔"
پھر سے کمرے میں اس کی آواز گونجی اور صنم نے جھٹ سے اپنی آنکھیں کھول دیں۔۔۔
دل ہی دل میں خوفزدہ ھوتی وہ مرے مرے قدموں ساتھ چلتی اس کے پاس چلی آئی اور پھر اس کے اشارے پر دونوں ٹانگیں کھول کر اس کی گود میں بیٹھ گئی ، اب اس کے پھر سے اشارہ کرنے پر وہ اس کی شرٹ کے بٹن کھولتی ارحم کے ھاتھ اپنے سینے پر محسوس کرتی سسک رہی تھی۔۔۔
وہ ظالم شخص اس کے سینے کو اپنے دونوں ہاتھوں سے تیزی سے دبا اور مسل رہا تھا اس کا جوش صنم کے لبوں سے تیز سسکیاں بھرنے کا سبب بنتا اچانک ہی شرٹ کے بٹن کھل جانے کے بعد جوش سے اس نے اپنے ھاتھوں کو اس کے سینے سے ہٹائے اس کو کمر سے پکڑا اور صوفہ پر پٹختے اپنی شرٹ کو اتار دور پھینکتے وہ خود اس کی ٹانگیں مزید کھولتا اپنے ھاتھ کو اس کی ٹانگوں کے درمیان پھیرے تیزی سے مسلتے ھوئے صنم کی سسکیاں بند کرنے لگا وہیں دوسرے ھاتھ سے وہ اسے کمر سے اونچا کرتا جھک کر اس کے سرخ ھو چکے سینے کو اپنے لبوں سے چاٹنے اور چوسنے لگا تھا۔۔۔
صنم بھاری سانسوں کے ہمراہ مسلسل سسک رہی تھی اس کی یہی حرکت ارحم کا جوش بڑھاتی اور وہ اپنے عمل میں تیزی لے آتا ، مزید 5 منٹ تک یہی عمل دہرانے کے بعد وہ اپنا ھاتھ پیچھے کیے اس سے ہلکا سا دور ھوا اور پھر اس کی ٹانگیں اٹھائے اپنے کاندھوں پر رکھ کر اس کی کمر اونچی کیے اس کے وجود کو
احاصل کرنا شروع ھو گیا
Read Carefully
Lams E Aashiqui By Malisha Rana Complete Novel Pdf Purchase Now ,,
Rs: 700
1 Item ::
Send Msg On This Gmail And We Send Full instructions How U Can Buy This,,,,
Thanks For Coming If U Have Any Problam Contact us In This Gmail

Kindly ap novels download krne ki bhi option dein plz
ReplyDeleteplz download ka link day
ReplyDeleteZarori h asy kash Diya jy koi book ki form main hi mil jy igr hmy same amount main Tu Acha ho ga Jo asy Nahi ly sakty
Delete