Thursday, March 24, 2022

Masoom Mohabbat Complete Novel By Romaisa Deniyal


 Masoom Mohabbat Complete Novel By Romaisa Deniyal

Below And Buy This Novel In Just 500 Rupees,

This Some Scene Masoom Mohabbat Novel By Romaisa Deniyal Hope U Love It And Buy This Complete



بےحد خوبصورت اور نہایت خوبصورتی سے سجاۓ گئ سیج پر وہ گھونگٹ کو اوڑھے بستر پر بیٹھی ناجانے کتنے ہی خوابوں کو ارمانوں اور خواہشات کو سجاۓ اپنی زندگی کی ایک نئ شروعات ہونے کا انتظار کر رہی تھی ،،،


وہ انتظار کر رہی تھی اپنے زندگی کے سرتاج سہارا اور ہمسفر کے آنے کا جس کے ساتھ ناجانے کتنے ہی خواب وہ چند منٹوں میں سجا چکی تھی ،،،


لیکن اس کا انتظار تب ختم ہوا جب اس کمرے کے دروازے کو کھول کر ایک شخص اس کمرے کے اندر داخل ہوا کمرے میں داخل ہوتے ہی وہ دروازے کو اندر سے لوک کرنے لگا گھونگٹ سر پر لینے اور نظرے نیچے کرنے کے باعث وہ چہرے پر مسکراہٹ لاۓ خود کو تیار کرنے لگی اپنے شوہر کے سوالوں اور حرکتوں کو سہن کرنے کے لیے کیونکی ایسا پل ہر لڑکی کے لیے نیا ہوتا ہے اس پل وہ جتنا شرما رہی ہوتی ہے اس سے کہی زیادہ وہ ڈرتی ہے کی کیسے وہ خود کے ساتھ یہ سب سہن کر پاۓ گی ،،،


وہ شخص بستر پر سجی دلہن کی جانب دیکھتا اس کی طرف بڑھنے لگا ہاتھ میں وہ چھوٹی سی ڈبی کو پکڑے منہ کے ساتھ لگاۓ پی رہا تھا اس کی چال سے یہ بات تو واضع دیکھائ دے رہا تھا جیسے کی اس نے نشہ کیا ہوا ہو ،،،،


وہ شخص جیسے جیسے اس لڑکی کے قریب قدم بڑھاۓ آ رہا تھا ویسے ویسے ہی اس کی دھڑکنوں کی رفتار بڑھے جا رہی تھی ،،،


بستر کے قریب پہنچتا وہ بستر پر اچانک سے ہی گرتا اس کے چہرے کی طرف دیکھنے لگا جو کی وہ گھونگٹ کے باعث چھپا ہوا تھا ،،،،


اس کی سرخ رنگ کی ڈریس جو کی اس لڑکی نے پہنی ہوئ تھی کو پکڑے وہ اپنے ناک کے قریب کرتا آنکھوں کو بند کیے سونگھنے لگا اس کی خشبو وہ اپنے اندر یوں اتار رہا تھا جیسے کی ناجانے کتنا ہی ترسا ہو وہ اس پل ،،،،


اپنے دل کی دھڑکنے اس قدر تیزی سے دھڑکتی محسوس کرتی وہ خود کو ریلکس کرنے کی جدوجہد میں لگی ہوئ تھی ،،،،


لیکن اس لڑکی کے ہواس تب اڑے جب اس کے سامنے موجود شخص نے اسے اپنے کپڑے اتارنے کا کہا ،،،


وہ شوکڈ تھی اس شخص کی بات کو سن کر اسے یقین نا آ رہا تھا اپنے کانوں پر کی آخر اس شخص نے کیا کہا اسے ،،،،


تم سے کچھ کہا ہے میں نے کی کپڑوں کو اتاروں شادی کی پہلی رات ہے اور اسے یوں ذایعہ ہرگز نہیں کر سکتے ہم چلو جلدی کرو اپنے پہنی شرٹ کے بٹنوں کو وہ اسے حکم دیتا کھولنے لگا شادی کی پہلی رات اپنی بیوی سے اس قسم کی بےہودہ بات کرنا اس لڑکی کو بےحد ناگوار گزرا جس کے باعث وہ گھونگٹ کو اٹھاتی آپ کیا کہہ رہے ہے ،،


لیکن جب اس نے اپنے گھونگٹ کو اٹھایا اور اپنے سامنے موجود پر نظر ڈالی اس کے ہوش تبھی کے تبھی اڑ گۓ وہ پریشان ہو گئ اپنے سامنے موجود شخص کو دیکھ کر ،،،،


ک ک کون ہو تم اور زین کہا پر ہے وہ بستر سے فورن سے کھڑی ہوتی اپنے پاس کھڑے انجان شخص سے سوال گو ہوئ ،،،


جسے سنتا وہ شرٹ کو اتارے زمین پر پھنکتا تمہارا شوہر ہی ہو میں تمہاری شادی جس سے ہوئ ہے وہی موجود ہے تمہارے ساتھ اس کمرے میں اب باتیں بند اور کام شروع کرو وہ شخص بڑے ہی آرام سے اپنی بات کہہ گیا ،،،


ک ک کیا مطلب ہے تمہارا زین کہا پر ہو آپ دیکھو بہت ہو گیا مزاق میں ایسا مزاق اس پل ہر گز میں نہیں سہہ سکتی پلیز سامنے آۂو کہا پر چھپے ہو پلیز سامنے آۓ ،،،


یمنہ تجھے ایک بار سمجھ نہیں آ رہی کی یہاں کوئ تماشہ نہیں چل رہا نا ہی میرا اس پل موڈ ہے مزاق کرنے کا سچ بتا چکا ہو یقین کرنا تمہارا کام ہے ،،،،


شٹ آپ ضرور تب ذین کے دوست ہو جو کی میرے ساتھ ایسا بےہودہ مزاق کر رہے ہو ابھی پوچھتی ہو میں اسے ذین پلیز سامنے آۂو اب تھوڑا سا قدم بڑھاتی وہ اس شخص کے قریب سے گزر کر جانے لگی لیکن اس شخص نے اسے بازو سے پکڑے اس کے قدموں کو وہی پر ہی روک لیا ،،،


کیا بتمیزی ہے یہ مجھے ہاتھ لگانے کی جرت بھی کیسے کی تم نے یمنہ اونچی آواز میں چیخنے کے انداز سے بولی ،،،


جسے سنتے ہی وہ ہستا ہوا ایک ہی پل میں اس کے جبڑے کو اپنے مضبوط ہاتھوں سے پکڑتا اوقات میں رہ کر بات کر شوہر ہو تمہارا لگتا ہے بچی کو یقین نہیں آ رہا رک ابھی میں تجھے یقین دلوا دیتا ہو جس سے کنفرم ہو جاۓ کی میں تیرا شوہر ہو ،،،

اب بات کو مکمل کیے ایک ہی پل میں وہ ہمنہ کے دوپٹے کو کھنچتا برے طریقے سے ہوا میں اچھالا جسے دیکھتی وہ تڑپ کر اپنی بازو کو اس کے ہاتھ کی گرفت سے چھوڑاوۓ اپنی سینے پر رکھتی چھپانے کی کوشش کرتی تم ہو کون آخر پوچھنے لگی ،،


جسے دیکھ وہ اسے بالوں سے پکڑے اپنے چہرے کو اس کے چہرے کے قریب جھوکتا مان ہو میں تمہارا مان اب سے تم مان کی ہمنہ ہو اور میں ہی تمہاری زندگی اپنی بات مکمل کرتا اس نے اسے بیڈ پر دھکیلا جس اے باعث وہ اوندھے پر اس پر جا گری ،،،


اس سے پہلے کی وہ واپس سے سیدھے طریقے سے بیٹھتی مان اس کے وجود پر قابض ہوتا اس کے چہرے پر گرے بالوں کو پیچھے کیے اس کے ہونٹوں کو اپنے منہ میں لیے چومنا شروع ہو گیا جو کی ہمنہ کو تڑپانے کا باعث بنا وہ پوری کوشش کر رہی تھی خود سے دور اس شخص کو کرنے کی لیکن جیسے ہی اس سے ہمنہ کے منہ کو کھولا دیکھا ویسے ہی وہ اس کی زبان کے ساتھ اپنی زبان کو لپیٹے پورے جوش کے ساتھ چومنا شروع ہو گیا ساتھ ہی اپنے ہاتھ سے وہ اس کے سینے کے ابھاروں کو مسلے جاۓ جو کی ہمنہ کو تکلیف پہچانے کا باعث بن رہا تھا ،،،،


آخر خود سے کنٹرول کھوتا وہ اس کے ہونٹوں کو چھوڑے تیزی سے اس کے فراک کو اتارنے لگا اتنا قیمتی فراک جو کی یوں برے طریقے سے اتارنے کے باعث نہیں اتر رہا تھا مان کو غصہ دلوانے کا باعث بننا شروع ہو گیا 


لیکن خود کو آزاد پاتی وہ مان کو دور کرنے کی کوشش کرنے لگی تاقی وہ یہاں سے جا سکے ،،،،


لیکن یہ کہا ممکن تھا اس شخص کے سامنے یہ پتلی سی گڑیا آخر کر بھی کیا سکتی بھی اسی وجہ سے غصے سے اس نے ہمنہ کے فراک کو سینے سے پھاڑ دیا مان کی یہ حرکت ہمنہ کو ساختہ کرنے کا سبب بنی،،،


فراک کے پھٹتے ہی وہ اسے پیچھے کرتے اس کی گردن پر جھکاۂو کیے چومنا شروع ہو گیا ساتھ ہی اس کی پہنی بنیان جو کی اس کے سینے کو چھپاۓ ہوۓ تھی کو اوپر کی جانب کرنے لگا ،،،


مان کی اس حرکت کے باعث وہ بامشکل سے واپس اپنے ہوش میں آ سکی اور مان کے بالوں سے پکڑے خود سے دور کرنے کی منت کرنا شروع ہو گئ ،،،


جسے اگنور کرتا وہ اس کے ہاتھوں اپنے ایک ہاتھ سے پکڑے اوپر کی جانب کرتا اس کے سینے پر موجود بنیان کو اوپر کیے اس پر موجود بٹنوں کو منہ میں لیے سیدھا چوسنا شروع ہو گیا جو کی ہمنہ کے وجودکے اندر کرنٹ دوڑنے کا باعث بنا اسے بلکی سمجھ نا آ رہی تھی کی آخر زین اس کا شوہر کہا پر ہے اور یہ کون ہے شخص جو کی اس کے ساتھ یہ سب کر رہا ہے آخر ہو کیا رہا ہے اس کے ساتھ ،،،، 


Read Carefully

Masoom Mohabbat By Romaisa Deniyal Complete Novel Pdf Purchase Now ,,
Rs: 500
1 Item ::
Send Msg On This Gmail And We Send Full instructions How U Can Buy This,,,,
Thanks For Coming If U Have Any Problam Contact us In This Gmail


Contect Us and buy novel 
msg kr a booking kry or hasil kry Masoom Mohabbat Complete Novel Buy Kry
👇👇👇👇

Click And Buy



Or 






No comments:

Post a Comment

Subscribe For E.Book

Comments

Contact Us

Name

Email *

Message *