Frozen 2010 Movie Complete Story Explaind In Urdu
ہیلو ایوری ون کیسے ہے آپ سبھی لوگ امید کرتی ہو کی خیرت سے ہو گی زوز کی طرح آج بھی میں آپ سب کے سامنے ایک بہت ہی دلچسپ فلم کے ساتھحاضر ہوئ ہو جس کی کہانی ہر ایککو خوف زدہ کردے کیونکی آج کی ہماری فلم نا ہی کسی مونسٹر پر ہے اور نا ہی کسی زومبیز پر کیونکی آجکی ہماری کہانی سب سے الگ ہے آپ بھی سوچ رہے ہو گے کی اگر ان سب چیزوں کے لیے علاوہ اور کیا چیز ہے جس سے آج کی ہماری فلم انٹرسٹیڈ ہے کیونکی اس فلم میں خوف اس بات کا ہے کی اگر یہ سب آپ کے ساتھ ہو تو آپ کیا کرے کیونکی ایسی سچویشن میں انسان کرے بھی تو کیا کرے کیونکی ایسی حالت میں انسان نا ہی تو خود کوشش کر کے اپنے آپ کو بچاسکتا ہے اور نا ہی کسی سے مدد طلب کر سکتا ہے تو پھر کیسے وہ اپنی جان کو بچاۓ اور اس فلم میں ہمیں یہ بھی پتا چلے گا کی انسان ہر ایک قدم سوچ سمجھ کر اٹھاۓ کیونکی آپ کا اٹھایا گیا ایک بھی غلط قدم آپ کی موت کا باعث بن سکتا ہے تو چلیں پہلے ہم چل کر اس فلم کا تعرف جانتے ہے کی اس نے یہ فلم بنائ اور یہ فلم آخر ہے کونسی
تعارف
یہ فلم 2010 میں ایڈم گرین نے ڈاۂریکٹ کی اور انہیں نے بہت ہی خوبصورتی سے ہر سین کو دیکھایا ہے کیونکی ایک اچھی فلم بنانے کا کریڈیٹ ڈاۂریکٹر کو ہی جاتا ہے کیونکی ایک اچھا ڈاۂریکٹر ایک جانور سے بھی اکٹینگ کروا سکتا ہے اور اس فلم کا نام ہے فروزن جو کے ایما بیل نے اس فلم میں ہیرون کا کردار ادا کیا ہے اور اس کے بعد شورن ایشمورن نے ہیرو کا کردار ادا کیا ہے اور جو تیسرے اس فلم میں ایکٹر ہے اکچلی اسے اس فلم کا ہیرو ہونا چاہیں تھا کیونکی اس فلم میں کیون ذیگر کو ایما بیل کا بواۓ فرینڈ دیکھایا گیا ہے لیکن ان کا رول صرف اس فلم میں کچھ ہی دیر کا تھا اس فلم کی کہانی جتنی اچھی اور مزیدار تھی اتنا یہ فلم پیسے کما نا سکی لیکن جباب لوگ اس فلم کو دیکھتے ہے تو انہیں معلوم ہوتا ہے کی واقعے میں یہ فلم بہت زبردست ہے تو آۓ اب چل کر ہم اس فلم کی کہانی کو پڑھتے ہے
کہانی
فلم کی شروعات میں پارکر جوئ اور پارکر کا بواۓ فرینڈ ڈن پہاڑی پر موجود ایک ریسورٹ پر جاتے ہے وہاں پر وہ خوب انجواۓ کرتے ہے اور پھر سکاۓ ڈراۂیونگ کرنے کے لیے وہ چیر لفٹ میں پہاڑی کے اوپر جاتے ہے اور وہاں پر سارا دن پارکر کو سکاۓ ڈراۂیونگ سکھاتے رہے کیونکی پارکر کو بلکل بھی معلوم نہیں تھا
اس لیے رات ہو جاتے ہے اور موسم بھی خراب ہونے کی وجہ سے اس بات کا خدشہ تھا کی طوفان آنے والا ہے اس لیے تین ہفتے ہے لیے ریسورٹ کو بند کر کے سبھی لوگ جانے لگ گۓ تھے لیکن جوئ کہتا ہے کی پارکر کی وجہ سے سارا دن ہمارا بےکار گزرا ہے تو کیوں نا اب ایک مرتبہ صرف جا کر سکاۓ ڈراۂونگ کر آتے ہے
پارکر منع کرتی ہے لیکن ڈن اور جوئ کی ضد کرنے پر وہ مان جاتی ہے جب وہ چیۂر لفٹ پر بیٹھ کر جانے لگے ہوتے ہے تو وہاں پر موجود ورکر سے کہتے ہے جب تک ہم آ نہیں جاتے آپ ہمارا ویٹ کرنا
لیکن جب وہ چیۂر لفٹ پر بیٹھ کر جانے لگ جاتے ہے تو دوسرا ورکر آ کر پہلے ورکر کو وہاں سے جانے کا کہتا ہے اور خود سبھی لاۂٹس کو بند کر وہاں سے چلا جاتا ہے
جب لاۂٹس بند ہوتی ہے تو چیۂر لفٹ بھی درمیان میں آ کر روک جاتی ہے پہلے تو وہ تینوں کافی زیادہ ڈر جاتے ہے لیکن پھر جوئ کہتا ہے کی شاید وہ ورکر مزاق کر رہا ہے لیکن جب سامنے انیۓ سارےریسورٹ کی لکۂٹس بند کرتے دیکھا تو انہیں یقین ہو گیا کی انہیں یہی پر چھوڑ تین ہفتوں کو لیے سبھی لوگ چلے گۓ ہے
اب انہیں سمجھ نہیں آ رہی تھی کی وہ کیا کرے کیونکی ایک تو اتنی شدید ٹھنڈ اور اوپر سے اتنی اونچائ اگر کوئ نیچے گرے تو شاید بچ نا پاۓ اس لیے پارکر رونے لگ جاتی ہے
تو ڈن کہتا ہے کی ہم بچ جاۓ گے پہلے تو وہ سبھی زور زور سے چلا کر مدد مانگتے ہے لیکن وہاں پر کوئ موجود نہیں تھا جو ان کی مدد کر سکے۔
تب ڈن کہتا ہے کی میں یہاں سے نیچے کود سکتا ہو اور مجھے کچھ نہیں ہو گا پھر میں مدد لے آۂو گا کیونکی اگر کسی مدد کا انتظار کرتے رہے تو بھوک اور ٹھنڈ سے مر جاۓ گے تو کیوں نا کوشش ہی کر لی جاۓ
اور ڈن نیچے کود جاتا ہے لیکن اچانک سے ڈن کے گٹھنوں کی ہڈیوں ٹوٹ کر باہرکو نکل جاتی ہے اور وہ وہی پر ہی تکلیف سے چلاتا بیٹھ جاتا ہے
ڈن کی ایسی حالت دیکھ پارکر اور جوئ اسے تسلی دینے لگ گۓ ڈن کچھ نہیں ہو گا تمیں تم یہ لو اور پارکر اپنا مفرل ڈن کی طرف پھنکتی ہے اور ڈن وہ مفرل اپنے ٹوٹے گٹھنے باندھ لیتا ہے
تب اچانک سے ڈن کو ایک خوفناک آواز سنائ دیتی ہے تو وہ خوف سے کہتا ہے کی مجھے بھیڑیوں کی آواز سنائ دی ہے اور سامنے سے ایک بھیڑیا ڈن کی طرف آتے ہوۓ دیکھاۓ دیتے ہے
ڈن خوف زدہ ہو کر بھیڑیں کی آنکھوں میں دیکھنے لگ جاتا ہے اور اوپر سے پارکر اپنا جوتا بھیڑیے پر مارتی ہے جس پر وہ بھاگ جاتا ہے لیکن کچھ دیر بعد وہ بھیڑیاں اپنے باقی ساتھیوں کو لے کر وہاں پر آ جاتا ہے اور ڈن کو بہت ہک بے رحمی سے کھا جاتے ہے
پارکر رو رو کر بد حال ہو چکی تھی کیونکی اس کی آنکھوں کے سامنے اس کی محبت کو کھا گۓ تھے اور پھر خود کو سمبھال کر جوئ اور پارکر مدد آنے کا انتظار کرنے لگ جاتے ہے پارکر اتنی ٹھنڈ میں رات کو چیۂر لفٹ کی بازو پر ہاتھ رکھ کر سوئ ہوئ تھی کی جب صبح اس کی آنکھ کھولی تو اس کا ہاتھ چیۂر لفٹ کی بازو کےساتھ چپھک چکا تھا اپنا ہاتھ چھڑاتے ہوۓ پارکر کا ہاتھ زخمی بھی ہو گیا تھا
اینڈینگ
تین دن کے بعد بھوک اور پیاس سے وہ دونوں بہت کمزور ہو چکے تھے اور جوئ نے پارکر سے کہا کی اب کچھ تو کرنا پڑے گا ورنہ ہم یہی پر بیٹھیں بیٹھیں ہی مر جاۓ گے
اس لیے جوئ چیۂر لفٹ کی تار کے ساتھ لٹک پر پیچھے کی طرف جانے لگ جاتا ہے چیۂر لفٹ کی تار بہت تیز ہوتی ہے اس لیے جوئ کے ہاتھ زخمی ہو جاتے ہے اور تھوڑا ہی فاصلہ طے کرنے کے بعد جلدی سے جوئ واپس آ جاتا ہے
کیا ہوا جوئ تم ایسے کیوں واپس آ گۓ تو جوئ پارکر کو نیچے کی طرف دیکھنے کا کہتا ہے نیچے بہت سارے بھیڑیے انہی کا انتظار کر رہے تھے
اب انہیں کچھ سمجھ نہیں آ رہی تھی تو اگلے دن جوئ پارکر کو بھڑیوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کا کہتا ہے اور خود دوبارہ سے چیۂر لفٹ کی تار سے پیچھے کر طرف جانے لگ جاتا ہے اور بامشکل وہ سیڑھیوں کے قریب پہنچ جاتا ہے اور جلدی سے سیڑھیاں اتر کر نیچے بھاگنے لگ جاتا ہے مدد مانگنے کے لیے اور پیچھے ہی وہ بھیڑیں بھی جانے لگ جاتے ہے
پارکر دو دن تک جوئ کی مدد لانے کا انتظار کرنے لگ گئ لیکن جوئ اب تک نہیں آیا تھا پارکر سوچتی ہے کی شاید وہ مجھے چھوڑ کر چلا گیا ہے اب مجھے ہی کچھ کرناپڑے گا اور اپنی چیۂر لفٹ کے پیچ کو کھولنے لگ جاتی ہے اور اچانک سے وہ چیۂر لفٹ ٹوٹ کر نیچے گرنے لگ جاتی ہے اور پارکر سوچتی ہے کی شاید اب وہ مر جاۓ گی لیکن چیۂر لفٹ کی ایک تار ابھی ٹوٹی نہیں تھی اور اسی کی بدولت چیۂر لفٹ زومین سے کچھ فاصلہ پر ہوا میں لٹک جاتی ہے اور پارکر بلکل ٹھیک ٹھاک اتر کر بھاگنے لگ جاتی ہے
پارکر کی حالت ککفی خراب ہوئ ہوئ تھی ٹھنڈ اور بھوک پیاس کی وجہ سے اس لیے وہ سڑک کی طرف جانے لگ جاتی ہے کی راستے میں بھیڑیے جوئ کو کھا رہے ہوتے ہے جسے دیکھ پارکر آنکھوں میں آنکھیں ڈال بھیڑیں کی آہستہ آہستہ وہاں سے نکل جاتی ہے
اور سڑک کےکنارے بے ہوش کر گر جاتی ہے ایک گاڑی وہاں سے گزرتی ہے پارکر کو دیکھ جلدی سے گاڑی بیٹھا کر وہ شخص پارکر کو وہاں سے لیجانے لگ جاتا ہے
اور کچھ کھانے کو دیتا ہے پارکر کو ہوش آتا ہے اور وہ ڈن اور جوئ کو یاد کر رونے لگ جاتی ہے اور فلم یہی پر ہی ختم ہو جاتی ہے
دلچسپ بات
اس فلم میں پہلے تو بھیڑیوں سے جب اکٹنیگ کروائ جا رہی تھی تو اصل میں تو وہ بھیڑیں معصوم سے تھے لیکن انہیں خطرناک دیکھانے کے لیے پہلے انہیں گوشت کھلایا جاتا اور چہرا پر ایکسٹرا خون لگا کر انہیں خوفناک دیکھا گیا
ایک جانور سے اکٹنگ کروانا کونسا آسان سی بات ہوتی ہے کیونکی ایک تو بھیڑیں پہلے ہی اتنے خطرناک جانور ہوتے ہے اور اوپر سے ان سے اکٹنگ کروانا لیکن اس فلم کے ایکٹر اور ڈاۂریکٹر نے بہت خوبصورت سے اس فلم کو بنایا ہے تو جن لوگوں نے اس فلم کو نہیں دیکھا تو کس بات کا انتظار ہے جلدی سے جا کر اس فلم کو دیکھیں اور انجواۓ کرے
کاسٹنگ
ایما بیل ۔ پارکر اونیل نامی رول نبھا رہی ہے جو کے ایک سٹوڈینٹ تھی اور ڈن اور پارکر ایک دوسرے سے محبت بھی کرتے ہے پارکر موۂنٹین پر صرف ڈن کی وجہ سے جاتی ہے کیونکی پارکر کو تو سکاۓ ڈرواۂنگ آتی ہی نہیں تھی
شورن ایشمورن ۔ جوئ لینچ اس فلم میں اہم کردار ادا کر رہے ہے ڈن کا بیسٹ فرینڈ اور پارکر کا فرینڈ تھا وہ ایک بہادر لڑکا تھا اور اسی لیے مرتے وقت بھی اس نے ہمت نا ہاری اپنی جان بچانے کے لیے
کیون ذیگر ۔ ڈن والکر ایک جذباتی لڑکا تھا اور پارکر کا بواۓ فرینڈ تھا اپنی جذباتی پن کی وجہ سے وہ چیۂر لفٹ سے چلانگ لگا دیتا ہے اور اپنے گھٹنے توڑوا لیتا ہے اور اسی وجہ سے بھیڑیۓ اسے کھا جاتے ہے
تو آج کے لیے بس اتنا ہی امید کرتی ہو کی آج کی کہانی آپ سبھی کو پسند آغ ہو گی آپ سبھی سے پھر سے ملاقات ہو گی صبح


No comments:
Post a Comment